مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی فوج نے ڈان لیکس پر حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ مسترد کرنے کے بعد معاملے کی خود تحقیقات کرنے پر سنجیدگی سے غور کرنا شروع کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پاک فوج ڈان لیکس کی خود تحقیقات کرنے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے کیونکہ پاک فوج کے خیال میں رپورٹ میں پوری حقیقت سامنے نہیں آئی اور فوج معاملے کی مکمل تحقیقات کروانا ضروری سمجھتی ہے۔ذرائع کے مطابق ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ میں پرویز رشید کو بری الذمہ قرار نہیں دیا گیا تھا تاہم پاک فوج ڈان لیکس کے معاملے پر قوم کے سامنے مکمل سچ لانا ضروری سمجھتی ہے۔ واضح رہے کہ ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ پر وزیراعظم نے اپنے معاون خصوصی طارق فاطمی کو عہدے سے برطرف کردیا اور پرنسپل آفیسر راؤ تحسین کو بھی تبدیل کردیا گیا ہے جب کہ پاک فوج حکومتی تحقیقاتی رپورٹ کو مسترد کرچکی ہے اور اس پر مطمئن نہیں ہے۔
اجراء کی تاریخ: 30 اپریل 2017 - 00:52
پاکستانی فوج نے ڈان لیکس پر حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ مسترد کرنے کے بعد معاملے کی خود تحقیقات کرنے پر سنجیدگی سے غور کرنا شروع کردیا ہے۔