پاکستان میں جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے لوڈشیڈنگ کےخلاف ملک بھر میں واپڈادفاتر کے سامنے احتجاجی دھرنوں کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ نون عوامی مسائل کے حل میں ناکام اوراپنے مفادات کے حصول میں کامیاب ہیں وزیر اعظم نواز شریف ملزم ثابت ہوچکے ہیں انھیں اب وزارت عظمی کا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈیلی پاکستان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں جماعت اسلامی کے سربراہ  سراج الحق نے لوڈشیڈنگ کےخلاف ملک بھر میں واپڈادفاتر کے سامنے احتجاجی دھرنوں کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ حکمران جماعت مسلم لیگ نون عوامی مسائل کے حل میں ناکام اوراپنے مفادات کے حصول میں کامیاب ہیں وزیر اعظم نواز شریف ملزم ثابت ہوچکے ہیں انھیں اب وزارت عظمی کا عہدہ چھوڑ دینا چاہیے۔جماعت اسلامی کے سربراہ سینیٹر سراج الحق  نے کہا کہ عدالت سے وزیر اعظم ملزم ثابت ہوچکے ہیں اور انھیں اب اپنے عہدے سے مستعفی ہوجانا چاہیے۔ پانامہ کیس میں سپریم کورٹ نے نوازشریف کافیصلہ سنادیا ہے ،اب نیب ،ایف آئی اے،آئی ایس آئی مزید تفتیش کریگی،پانامہ کیس میں اب نواز شریف ملزم ثابت ہوچکے ہیں وزارت عظمیٰ چھوڑدیں اگر 60 دن بعد نواز شریف کلیئر ہوتے ہیں تو دوبارہ وزیر اعظم بن جائے۔انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف ملک میں سب سے پہلے تحریک قاضی حسین احمد نے1996میں شروع کی تھی اور اس تحریک میں جماعت اسلامی کے چھ کارکنان شہید ہوئے تھے ، وہی تحریک ہے جو آج جماعت اسلامی نے کرپشن کے خلاف جاری رکھی ہوئی ہے اور ملک کابچہ بچہ کرپشن کے خلاف میدان میں نکل آیاہے،  اب پاکستان اور کرپشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،پاکستان میں کرپشن موجودہ کرپٹ لیڈر شپ کاتحفہ ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 2017 احتساب کا سال ہے ، عوام نے اب کرپٹ اشرافیہ کو پہچان لیا ہے اور انکے بھرپور احتساب کی ٹھان لی ہے،  اب یہ احتساب ہوکر رہیگا،ملک میں اس وقت غیر یقینی کی صورتحال ہے،  کرپٹ حکمرانوں نے عوام کا سکون چھین لیا ہے ،انہی کرپٹ حکمرانوں کی وجہ سے ملک میں اندھیرے ،غربت،افراتفری اور بدامنی ہے ، ان حکمرانوں کے پاس عوام کے یہ مسائل حل کرنے کیلئے نہ کوئی نسخہ ہے نہ وقت ، انہیں اب قومی خزانے کی لوٹی ہوئی دولت بچانے کی فکر ہے کیونکہ وہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ عوام اب انکا بے رحمانہ احتساب کیلئے عملی طور پر میدان میں کھڑے ہیں،  کرپشن کے خاتمے اور اس تحریک کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے ہم آخری حد تک جائینگے۔انہوں نے کہا کہ ملک کا ہر ادارہ اس وقت تباہی کے دھانے پر ہے ،اگر کوئی ادارہ یا مل فائدے میں ہے تو وہ اسی کرپٹ ٹولے کی ملکیت ہوتی ہے، سراج الحق کا کہنا تھا کہ قوم چاہتی ہے کہ جن لوگوں کے نام پانامہ لیکس آف شور کمپنیوں ، دبئی اور لندن لیکس اور قرضے ہڑپ کرنے والوں کی فہرست میں ہیں ، ان سب کا بے لاگ اور بے رحمانہ احتساب ہو اور ان کے پیٹ پھاڑ کر قوم کے لوٹے گئے اربوں کھربوں روپے واپس لیے جائیں ۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف شدید اور قیامت خیز گرمی میں عوام بدترین لوڈشیڈنگ کا شکار ہیں اور دوسری طرف قومی خزانہ لوٹنے والے ٹھنڈے ٹھار محلوں اور بنگلوں میں بیٹھے ہیں ، آج اگر عام آدمی تعلیم ، صحت ،روزگار اور چھت جیسی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے تو اس کے مجرم وہ لٹیرے حکمران ہیں جنہوں نے ستر سال سے اقتدار پر قبضہ کر رکھاہے ۔ ان لوگوں نے اپنے لیے ملک اور بیرون ملک شیش محل تیار کیے ہیں جبکہ غریب کی جھونپڑی میں بیٹھے معصوم بچوں کو کھانے کو کچھ ملتاہے نہ پینے کے لیے صاف پانی میسر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی 2018ء میں ایک بڑی عوامی قوت بن کر ابھرے گی ۔