مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج سہ پہر کو مسلح افواج کے اعلی افسروں اور اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں فرمایا: ایران کی مسلح افواج کو اللہ تعالی پر توکل اور خوداعتمادی کے ذریعہ اپنی قدرت اور توانائی میں روز بروز اضافہ کرنا چاہیے کیونکہ دشمن نفسیاتی جنگ کے ذریعہ خود اعتمادی کو سلب کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: مسلح افواج کو مضبوط و مستحکم بنانے کے سلسلے میں ملک کی اندرونی ظرفیتوں سے بھر پور استفادہ کرنا چاہیے مسلح افواج کے اندر کسی بھی قسم کی خامی اور کمزوری کو دور کرنے کے سلسلے میں ٹھوس اقدامات کو عمل میں لانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کی مسلح افواج کو مضبوط عقیدہ اورمضبوط فکر کا حامل قراردیتے ہوئے فرمایا: دفاع مقدس کے دوران ہمارے عزیز شہداء نے فرصت سے بھر پور فائدہ اٹھایا اور اسلام اور ملک و قوم کی عزت اور عظمت کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا آج بھی جوانوں کے اندر درجہ شہادت پر فائز ہونے کی تمنائیں پائی جاتی ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ملک کے دفاع کے سلسلےمیں مسلح افواج کے کردار کو اہم قراردیتے ہوئے فرمایا: مسلح افواج کو دفاعی لحاظ سے اپنی قدرت ، طاقت اور توانائی کو روز بروز مضبوط بنانا چاہیے کیونکہ دشمن ہمیشہ حریف کو کمزور دیکھ کر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کرتا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شام پر امریکی حملے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی امیرکہ کا وطیرہ بن گیا ہے امریکی جرائم میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے امریکہ آئے دن کمزور ممالک کو ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کرتا رہتا ہے لیکن امریکہ میں شام جیسی خطا کسی دوسرے ملک میں انجام دینے کی ہمت نہیں ہے اور شام پر حملہ بھی امریکہ کو مہنگا پڑےگا۔
رہبر معظم نے فرمایا: شام پر حملہ امریکہ کی بہت بڑی غلطی ہے اور امریکہ کے نئے صدر بھی سابقہ صدور کے نقش قدم پر چل پڑےہیں۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: امریکہ کے سابق حکام نے داعش دہشت گرد تنظیم کو تشکیل دیا اور اس کو مدد فراہم کی اور امریکہ کے موجودہ حکام بھی داعش کی حمایت اور اس کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔