سعودی عرب کی طرف سے یمن پر مسلط کردہ جنگ میں سعودی عرب کے فوجی سربراہ احمد العسیر پر لندن کے دورے کے دوران انڈوں سے حملہ کیا گیا جس پر برطانوی حکومت نے معذرت کرلی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے اے ایف پی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے یمن پر مسلط کردہ جنگ میں سعودی عرب کے فوجی سربراہ احمد العسیر پر لندن کے دورے کے دوران انڈوں سے حملہ کیا گیا جس پر برطانوی حکومت نے معذرت کرلی ہے۔ اطلاعات  کےمطابق یمن پر سعودی عرب کی طرف سے دو سال قبل جنگ مسلط کی گئی جس میں سعودی عرب کو خلیج فارس کے عرب ممالک کی بھی حمایت حاصل ہے سعودی عرب کے فوجی اتحاد کی قیادت سعودی عرب کے جنرل احمد العسیر کررہے ہیں ۔ سعودی عرب کی سربراہی میں بننے والے خلیجی ممالک کے فوجی اتحاد کے سربراہ جنرل احمد العسیری پر گزشتہ ہفتے لندن میں انڈوں  سے حملہ کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے سعودی عرب کے وزیر دفاع اور سعودی بادشاہ کے بیٹے محمد بن سلیمان سے رابطہ کرکے اس واقعہ پر معذرت کی۔ذرائع کے مطابق لندن میں امن کے سلسلے میں کام کرنے والی ایک تنظیم کے اہلکاروں نے سعودی عرب کے وحشی اور جرائم پیشہ جنرل پر انڈوں سے حملہ کیا۔ ادھر نشریاتی ادارے ’مڈل ایسٹ آئی‘نے ایک وڈیو جاری کی ہے، جس میں قیام امن کے لیے کام کرنے والے کارکنان جنرل احمد العسیر پرانڈوں سے حملہ کررہے ہیں۔ وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سعودی جنرل کے لندن دورے کے دوران کارکنان نعرے بازی کر رہے ہیں، جب کہ ایک کارکن نے جنرل احمد العسیر کو پکڑکر لات مارنے کی کوشش کی تاہم سعودی جنرل کارکن سے بچتے ہوئے کمرے میں داخل ہوجاتے ہیں۔ذرائع  کے مطابق سعودی جنرل پر پیچھے سے انڈہ اس وقت پھینکا گیا، جب وہ کمرے کے اندر داخل ہورہے تھے۔خیال رہے کہ یمن میں سعودی عرب کی سربراہی میں خلیج ممالک کا فوجی اتحاد یمن کے نہتے عوام کے خلاف گزشتہ 2 سال سے جنگ لڑ رہا ہے، اس جنگ میں ہزاروں عام شہری  شہید جب کہ لاکھوں افراد بے گھرہوچکے ہیں۔ یمن کے خلاف جنگ میں سعودی رعب کو اسرائیل برطانیہ اور امریکہ کی حمایت بھی حاصل ہے۔