مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرو کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کی حکومت نے برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو علیحدگی کے لئے باقاعدہ طور پر دوسری مرتبہ ریفرنڈم کرانے کی درخواست پیش کردی کردی ہے۔ اطلاعات کے مطابق اسکاٹش وزیر نیکولا اسٹرجین نے برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو برطانیہ سے علیحدگی کے لئے دوسری مرتبہ ریفرنڈم کرانے کے لئے خط لکھ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کے عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلے کرنے کا اختیار حاصل ہے اور اسکاٹش عوام یورپی یونین کا حصہ رہنا چاہتے ہیں جب کہ برطانیہ نے یونین سے علیحدگی کا اصولی فیصلہ کر رکھا ہے۔ خط میں کہا گیا کہ برطانیہ سے علیحدگی کے لئے 2014 میں ہونے والے ریفرنڈم میں 55 فیصد عوام نے برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حق میں ووٹ دیا لیکن اب حالات مکمل طور پر تبدیل ہوچکے ہیں کیوں کہ گزشتہ سال ریفرنڈم میں اسکاٹش عوام نے یورپی یونین کا حصہ رہنے کے حق میں ووٹ دیا اور برطانیہ نے علیحدگی کے لئے اس لئے وقت آگیا ہے کہ اسکاٹش عوام کو اپنے فیصلے خود کرنے کا اختیار ملنا چاہیے۔اسکاٹ لینڈ کی فرسٹ منسٹر نے برطانوی وزیراعظم کو خظ میں مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کو اسکاٹش پارلیمنٹ کی خواہشات کا احترام کرنا چاہیے اور اس میں رکاوٹ بننا کوئی معقول عمل نہیں۔واضح رہے کہ اسکاٹش پارلیمنٹ نے 28 مارچ کو برطانیہ سے علیحدگی کے لئے دوسری مرتبہ ریفرنڈم کرانے کی منظوری دی تھی۔
اجراء کی تاریخ: 1 اپریل 2017 - 12:14
اسکاٹ لینڈ کی حکومت نے برطانوی وزیراعظم تھریسامے کو علیحدگی کے لئے باقاعدہ طور پر دوسری مرتبہ ریفرنڈم کرانے کی درخواست پیش کردی کردی ہے۔