امریکہ نے بد عہدی اور مشترکہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا عمل جاری رکھتے ہوئے ایسے 30افراد اور کمپنیوں پر پابندی عائد کردی ہےجو ایران کے میزائل پروگرام سے منسلک ٹیکنالوجی ایران منتقل کرنے یا ایران، شمالی کوریا اور شام کے لیے برآمدت میں ملوث ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے وائس آف امیرکہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے بد عہدی اور مشترکہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا عمل جاری رکھتے ہوئے  ایسے 30افراد اور کمپنیوں پر پابندی عائد کردی ہےجو ایران کے میزائل پروگرام سے منسلک ٹیکنالوجی ایران منتقل کرنے یا ایران، شمالی کوریا اور شام کے لیے برآمدت میں ملوث ہیں۔ امریکی پابندیوں کا نشانہ بننے والی11کمپنیوں یا افراد کا تعلق چین ، شمالی کوریااورمتحدہ عرب امارات جبکہ19 کمپنیوں یا افراد کا تعلق ایران، شمالی کوریا اور شام سے ہے۔ وائس امریکہ کے مطابق امریکہ نے 30 غیرملکی کمپنیوں اور افراد پر پابندیاں لگا دی ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے ان میں 11 کمپنیوں یا افراد کا تعلق چین , شمالی کوریااور متحدہ عرب امارات سے ہے جنہوں نے تہران کو ایسی ٹیکنالوجی منتقل کی جس سے اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ مزید 19 کمپنیوں یا افراد پر ایران، شمالی کوریا اور شام سے متعلق جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے قانون کی خلاف ورزی کے تحت پابندیاں لگائی گئی ہیں۔ ادھر ایران نےبھی کہا ہے کہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور وہ ایران کو ایٹمی پروگرام دوبارہ شروع کرنے پر مجبور کررہا ہے۔