مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی فوج نے کہا ہے کہ اس نے جنوبی کوریا میں متنازع میزایل ڈیفنس سسٹم لگانا شروع کر دیا ہے۔ اس دفاعی نظام ’تھاڈ‘ کو شمالی کوریا کی جانب سے درپیش خطرات سے نمٹنے کے لیے لگایا جا رہا ہے۔ جنوبی کوریا کے خبر رساں ادارے یونہپ کے مطابق تھاڈ بیٹری کو نصب کرنے کا کام پیر کو شروع ہوا تھا جس کے لیے اس سسٹم کے کچھ حصے امریکہ سے سیول میں موجود امریکی فوجی اڈے پر پہنچائے گئے تھے۔جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ سسٹم رواں برس کے آخر تک کام کرنا شروع کر دے گا۔ اس نظام کے ذریعے درمیانے فاصلے تک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے بیلیسٹک میزائل کو اس وقت مار گرایا جا سکتا ہے جب وہ اپنی پرواز کے آخری مرحلے میں ہوتا ہے۔ اس نظام میں یہ صلاحیت بھی ہے کہ یہ کسی بھی ٹیکنالوجی مثلاً جنگی ہتھیاروں کو تباہ کر سکتا ہے۔ یہ نظام 200 کلومیٹر تک کے فاصلے میں کام کرتا ہے اور 150 کلومیٹر بلندی تک پراثر ہوتا ہے۔ تاہم امریکہ کے دفاعی نظام لگائے جانے پر شمالی کوریا، جنوبی کوریا اور خطے میں موجود بہت سے عناصر نالاں ہیں۔ چین اس پیش رفت پر بہت برہم ہے اور وہ اسے امریکی فوج کی تجاوزات کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ جبکہ خود جنوبی کوریا میں اس کی مخالفت کرنے والے سمجھتے ہیں کہ اس سے فوجی تنصیبات کے قریب رہنے والے نشانہ بن سکتے ہیں اور ان کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
یاد رہے کہ امریکہ کی جانب سے اس سسٹم کو لگانے کا آغاز شمالی کوریا کی طرف سے بین الاقوامی پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میزائل فائر کرنے کے ایک دن بعد کیا جا رہا ہے۔