مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے طیارہ بردار سمندری جہاز یو ایس ایس کارل ولسن نے جنوبی بحیرہ چین میں گشت کا آغاز کردیا ہے جس پر چين نے امریکہ کو شدید انتباہ جاری کیا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان سینک شوانگ نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ کوئی ایسا قدم نہ اٹھائے جس سے چین کی خود مختاری اور سکیورٹی چیلنج ہوتی ہو۔ چین جنوبی بحیرہ چین پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتا ہے اور اس کا بعض ایسے جزیروں پر بھی دعویٰ ہے جن پر کئی دوسرے ملک بھی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے بارے میں قدرے سخت موقف اپنایا ہے تاہم وائٹ ہاؤس کے مطابق وہ جزائر جو حقیقت میں بین الاقوامی پانیوں میں ہیں اور چین کا باقاعدہ حصہ نہیں ہیں، وہاں بین الاقوامی مفادات کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر دفاع نے حال ہی میں اپنے دورہ جاپان کے دوران کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے فی الحال اس خطے میں کسی ڈرامائی فوجی اقدام کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ چین گذشتہ کئی برس سے اس خطے میں مصنوعی جزیرہ تعمیر کر رہا ہے۔