امریکہ کی 2 مقامی عدالتوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان احکامات پرعمل درآمد روکنے کا عبوری حکم جاری کردیا ہے، جن میں انہوں نے 7 مسلم ممالک کے تارکین وطن پر پابندی عائد کی تھی۔

مہر خبررسان ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کی 2 مقامی عدالتوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان احکامات پرعمل درآمد روکنے کا عبوری حکم جاری کردیا ہے، جن میں انہوں نے 7 مسلم ممالک کے تارکین وطن پر پابندی عائد کی تھی۔ اطلاعات کے مطابق غیر سرکاری تنظیم  دی امریکن سول لبریشن یونٹ  نے نیویارک کی مقامی عدالت میں درخواست دائر کی تھی۔ذرائع کے مطابق عدالت میں درخواست دائر کرنے والی تنظیم نے اپنی ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ضلعی جج این ڈونیلی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کو روکنے کا عبوری حکم جاری کیا۔ ضلعی جج این ڈونیلی نے اپنے تحریری حکم نامے میں حکومت کو ہدایات کیں کہ ان تمام تارکین وطن کی فہرست فراہم کی جائے، جنہیں ایئرپورٹس پر حراست میں لیا گیا اور جو ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات سے متاثر ہونے کے بعد امریکہ سے واپس اپنے ممالک گئے۔ ادھرورجینیا کی ایک عدالت نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کو عارضی طور پر معطل کرنے کا حکم دیا۔ورجینیا کی عدالت نے ڈلاس ایئرپورٹ پر امریکہ کے مستقل رہائشی تارکین وطن کو حراست میں لینے کے بعد آئندہ 7 دن کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات معطل کرنے کا حکم دیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے حکم جاری کرنے کے بعد امریکہ بھر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا، نیویارک کی جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر 2 ہزار سے زائد افراد نے مظاہرہ کیا، جب کہ دیگر ممالک میں بھی مظاہروں کے سلسلے شروع ہوگئے۔مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندی عائد کیے جانے کے بعد ایران نے سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ٹرمپ کی جانب سے ایران اور دیگر 6 مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندی کے بعد تہران بھی امریکی شہریوں پر پابندی عائد کرے گا۔  ایرانی وزارت خآرجہ نے امریکی صدر کے احکامات کو غیر قانونی، غیر اخلاقی ، غیر انسانی اور غیر منطقی قراردیا ہے۔