اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کی ایران کے خلاف ہرزہ سرائی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں سعودی عرب کے بھیانک ،وحشیانہ اور سنگين جرائم کی داستانیں بکھری پڑی ہیں ۔ شام۔ عراق۔ لیبیا، یمن اور مصر سمیت کئی عرب ممالک سعودی عرب کی دہشت گردانہ پالیسیوں کی وجہ سے سعودی عرب سے دور ہورہے ہیں کیونکہ سعودی عرب دہشت گردی اور امریکی شیطنت کا اصلی مرکز اور محور بن گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی  جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ  کے ترجمان بہرام قاسمی نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کی ایران کے خلاف  ہرزہ سرائی پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں سعودی عرب  کے وحشیانہ اور سنگين جرائم کی داستانیں بکھری پڑی ہیں ۔ شام۔ عراق۔ لیبیا، یمن اور مصر سمیت کئی عرب ممالک سعودی عرب کی دہشت گردانہ پالیسیوں کی وجہ سے سعودی عرب سے دور ہورہے ہیں  کیونکہ سعودی عرب دہشت گردی اور امریکی شیطنت کا اصلی مرکز اور محور بن گیا ہے۔

سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے فرانسیسی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں انقلاب اسلامی ایران کے خلاف ہرزہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب ابتدا ہی سے انقلاب اسلامی ایران کے خلاف ہے اور ایران خطے میں دہشت گردی کو فروغ دے رہا ہے ۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب ایران کے خلاف ہرزہ سرائی اور بے بنیاد الزامات عائد کرکے اپنے دامن کو بھیانک جرائم سے پاک نہیں کرسکتا۔ ترجمان نے کہا کہ سعودی عرب تمام وہابی دہشت گرد تنظیموں کا بانی اور سرغنہ ہے اور وہابی دہشت گرد تنظیموں داعش، القاعدہ، النصرہ وغیرہ کے بھیانک اور ہولناک جرائم میں برابر کا شریک ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق  گذشتہ دو سال سے یمن کے بے دفاع اور مظلوم عرب عوام کے خلاف سعودی عرب کے بھیانک جرائم میں 10 ہزار سے زائد  افراد شہید اور 40 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ جن میں بڑی تعداد میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔