قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں روس، ایران اور ترکی کے نمائندوں کی موجودگی میں شامی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں آستانہ اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں شام کی ارضی سالمیت اور شام میں جنگ بندی پر تاکید کی گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے روسیا الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں روس، ایران اور ترکی کے نمائندوں کی موجودگی میں شامی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذاکرات ہوئے ہیں آستانہ اجلاس کے اختتامی اعلامیہ میں شام کی ارضی سالمیت اور شام میں جنگ بندی پر تاکید کی گئی ہے۔

آستانہ اعلامیہ کو قزاقستان کے وزیر خارجہ خیرات عبدالرحمان نے پڑھ کر سنایا ۔ اعلامیہ کے مطابق شام کے بحران کا حل فوجی نہیں بلکہ سیاسی ہے لہذا شام کے بحران کو سیاسی مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے پر تاکید کی گئی ہے۔ روس ، ایران اور ترکی کے نمائندوں نے بھی شام میں جنگ بندی کو یقینی بنانے اور اسکی نگرانی کے طریقہ کار پر اتفاق کرلیا ہے۔ بیان میں شام کے باغیوں کو وہابی دہشت گردوں سے الگ قراردینے پر تاکید کی گئی ہے۔ مذاکرات کا اگلا دور 8 فروری کو جنیوا میں ہوگا۔ روس ، ایران اور ترکی نے آستانہ اجلاس کو شام میں جنگ بندی اور شامی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذاکرات کے سلسلے میں اہم قراردیا ہے، روس، ایران اور ترکی نے دہشت گردی کے خلاف مشترکہ تعاون جاری رکھنے پر بھی تاکید کی ہے۔ بیان کے مطابق داعش اور النصرہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری رہےگی ۔