مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کے ممتاز شیعہ عالم دین شہید آیت اللہ باقر النمر کی سعودی حکومت کے ہاتھوں مظلومانہ شہادت کی سالگرہ کی مناسبت سے اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے 191 نمائندوں نے ایک بیان میں حقوق انسانی کے عالمی اداروں اور تنظیموں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں اور علماء کے خلاف سعودی عرب کے بہیمانہ ، متعصبانہ، جاہلانہ اور غیر ذمہ دارانہ اقدام کے خلاف آواز بلند کریں۔
ایرانی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب حالیہ برسوں میں دہشت گردوں کی آشکارا اور مخفی حمایت کرتا رہا ہے جس کے بارے میں سعودی عرب کے مفتیوں کے فتوے اور دیگر ٹھوس شواہد موجود ہیں ۔ خطے میں سعودی عرب کے غیر سنجیدہ اور غیر تعمیری اقدامات کی بنا پر دہشت گردی کو فروغ مل رہا ہے اور وہابی دہشت گرد آج عالمی سطح پرخطرہ بنے ہوئے ہیں اور خطے میں دہشت گردی کے فروغ اور دہشت گردوں کی بھر پور حمایت میں سعودی عرب کے حکام کا ہاتھ نمایاں ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زوردیا ہے کہ وہ سعودی عرب کے بہیمانہ اور سفاکانہ اقدامات پراپنی آنکھیں بند نہ کریں بلکہ آیت اللہ شیخ باقر النمر جیسے متدین ، مؤمن اور بےگناہ افراد کے بارے میں سعودی عرب کے وحشیانہ اور ظالمانہ اقدام کی روک تھام کرکے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کریں۔
ایرانی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے ایک بار پھر آیت اللہ باقر النمر کو شہید کرنے پر سعودی عرب کے حکام کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔