مہر خبررساں ایجنسی نے روسیا الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی میں گزشتہ ہفتے روس کے سفیر آندرے کارلوف کے قتل کے بعد روسی تفتیشی ٹیم کی جانب سے کی گئی ابتدائی تحقیقات میں یہ انکشاف ہو ا ہے کہ انقرہ میں ایک نمائش کے دوران قتل ہونے والے روسی سفیر کی سکیورٹی کے لئے سرکاری سطح پر کوئی انتظامات نہیں کئے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق روسی تفتیشی ٹیم کی ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نمائش کے دوران روسی سفیر کی حفاظت کے لئے سرکاری سطح پر سکیورٹی کے کوئی انتظامات نہیں کئے گئے تھے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ انقرہ کے میئر کا کہنا ہے کہ حملہ آور پولیس اہلکار نمائش میں تعینات نہیں تھا۔تاہم شہر کے سیکورٹی حکام یہ وضاحت دینے میں ناکام رہے ہیں کہ اگر مولود مرت التنتاش نمائش میں تعینات نہیں تھا تو ڈیوٹی پر کون مامور تھا ؟اور روسی سفیر کی سیکورٹی کے لئے کیا انتظامات کئے گئے تھے؟
روسی تفتیش کاروں کا ماننا ہے کہ روس کے سفیر آندرے کارلوف کا قتل ایک سوچی سمجھی دہشت گردی کی کاروائی تھی اور حملہ آور پولیس اہلکارسازشی منصوبے میں ایک معاون تھا۔ واضح رہے کہ روسی تفتیش کاروں کی ٹیم ترکی میں موجود ہے اور وہ ہر پہلو سے روس کے سفارت کار کے قتل کی تفتیش کر رہی ہے۔روسی تفتیش کار اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ ترکی کے پولیس اہلکاروں نے حملہ آور کو گولیاں مار دی تھیں اگرچہ وہ اسے زندہ گرفتار کر سکتے تھے۔ ذرائع کے مطابق کہ روسی سفیر کے قاتل نے یہ اقدام خود سے نہیں کیا۔
اجراء کی تاریخ: 28 دسمبر 2016 - 17:25
ترکی میں گزشتہ ہفتے روس کے سفیر آندرے کارلوف کے قتل کے بعد روسی تفتیشی ٹیم کی جانب سے کی گئی ابتدائی تحقیقات میں یہ انکشاف ہو ا ہے کہ انقرہ میں ایک نمائش کے دوران قتل ہونے والے روسی سفیر کی سکیورٹی کے لئے سرکاری سطح پر کوئی انتظامات نہیں کئے گئے تھے۔