ترکی کی حکومت کے اسرائیل سے تعلقات بہتر ہونے پر استنبول کی ایک عدالت نے 2010 میں غزہ جانے والے ترک بحری جہاز پر حملہ کرنے والے 4 سابق اسرائیلی فوجی کمانڈرز کے خلاف کیس ختم کر دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ترک ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کی حکومت کے اسرائیل سے تعلقات بہتر ہونے پر استنبول کی ایک عدالت نے 2010 میں غزہ جانے والے ترک بحری جہاز پر حملہ کرنے والے 4 سابق اسرائیلی فوجی کمانڈرز کے خلاف کیس ختم کر دیا۔ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے بحری جہاز پر دھاوا بولنے سے متاثرہ افراد کی وکیل گولڈن سونماز نےاپنے ٹوئٹراکاؤنٹ پر لکھا کہ استنبول کی عدالت نے اسرائیلی فوجیوں کے خلاف سماعت بند کرتے ہوئے ان کی گرفتاری کے وارنٹ بھی منسوخ کردیئے۔ ہیومنٹیرین رلیف فائونڈیشن کے ترجمان مصطفیٰ ازبک نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ترک عدالت نے اسرائیلی فوجیوں کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ واضح رہے کہ 2010 میں ترکی کے جہاز ماوی مارمرا پر اسرائیلی کمانڈوز کے حملے سے 10 ترک شہری ہلاک ہوئے تھے۔ خیال رہے کہ اسرائیل اور ترکی کے درمیان رواں برس جون میں دو طرفہ تعلقات کی بہتری کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات کے تحت اسرائیلی کمانڈوز کے خلاف مقدمہ واپس لیا گیا۔