انڈونیشیا کے صوبے آچے میں آنے والے قیامت خیز زلزلے کے بعد 45 ہزار افراد بےگھر ہوگئے، جن کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکومت اور فلاحی ادارے مشترکہ طور پر سرگرم ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ انڈونیشیا کے صوبے آچے میں آنے والے قیامت خیز زلزلے کے بعد 45 ہزار افراد بےگھر ہوگئے، جن کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکومت اور فلاحی ادارے مشترکہ طور پر سرگرم ہیں۔ پریس کانفرنس میں نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان سوتوپو پروو نگروپو نے بتایا کہ زلزلے کے مرکز کے نزدیک واقع تینوں اضلاع میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں جبکہ بے گھر افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔ ترجمان کے مطابق بے گھر افراد کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا اس وقت نہایت اہم ہے اور انسانی حقوق کے لیے سرگرم ادارے اس حوالے سے مدد فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔ بدھ کے روزانڈونیشیا کے صوبے آچے میں صبح ساڑھے 5 بجے کے قریب 6.5 شدت کے زلزلے میں 100 افراد ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے تھے، اس جانی نقصان کے ساتھ ساتھ زلزلے کے نتیجے میں متعدد مساجد اور اسکولز سمیت صوبے کی 11 ہزار سے زائد عمارتیں تباہ ہوگئی تھی جبکہ ان میں رہائش پذیر افراد بےگھر ہوگئے۔