مہر خبررساں ایجنسی نے ویب سائٹ دی انڈی پینڈنٹ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک جملے سے مشہور طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کو 100 ارب کا نقصان ہوا ہے۔اطلاعات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کی گئی جس میں ان کا کہنا تھا کہ بوئنگ کمپنی نیا ائیرفورس ون (امریکی صدر کے لئے استعمال ہونے والا خصوصی طیارہ) غیرمعمولی حد تک مہنگے داموں میں تیار کررہی ہے لہٰذا امریکی حکومت کو یہ معاہدہ منسوخ کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بوئنگ کمپنی نیا ائیرفورس ون چار ارب ڈالر میں بنائے گی جو قابل قبول نہیں۔
معاہدے کی منسوخی کے متعلق ان کی ٹویٹ سامنے آتے ہی بوئنگ کمپنی کے حصص کی قدر تیزی سے گرنے لگی۔ ٹویٹ سے پہلے کمپنی کے ایک شیئر کی قیمت 152.16 ڈالر تھی لیکن ٹویٹ کے بعد یہ 149.75 فی شیئر پر آگئی۔ کروڑوں حصص کی مالیت میں کمی کا نتیجہ یہ ہوا کہ دیکھتے ہی دیکھتے بوئنگ کے مجموعی حصص میں ایک ارب ڈالر کی کمی ہوگئی۔ مزید حیرت کی بات یہ ہے کہ وائٹ ہاﺅس نے بوئنگ کمپنی کے لئے بھاری نقصان کا سبب بننے والے ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
وائٹ ہاﺅس کے ترجمان جارش ارنسٹ نے اس ضمن میں جاری کئے گئے بیان میں کہا کہ نجانے نامزد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعدادوشمار کہاں سے لئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بتائے گئے اعدادوشمار درست نہیں ہیں اور بوئنگ کمپنی اور ڈیپارٹمنٹ آف ڈیفنس کے درمیان ہونے والے معاہدے کی عکاسی نہیں کرتے۔
اجراء کی تاریخ: 8 دسمبر 2016 - 10:05
امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک جملے سے مشہور طیارہ ساز کمپنی بوئنگ کو 100 ارب کا نقصان ہوا ہے۔