مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہائی کرپشن کے اسکینڈل کے دباؤ میں آ کر صدارت کا منصب مشروط طور پر چھوڑنے پر آمادہ ہو گئیں اورکہا ہے کہ انتقال اقتدار کی پرامن منتقلی کی ضمانت دی جائے تو وہ مستعفی ہو جائیں گی۔ جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہائی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جیسے ہی پارلیمان محفوظ انتقال اقتدار کا کوئی لائحہ عمل تیار کر لے گی تو وہ اپنے منصب سے مستعفی ہو جائیں گی۔واضح رہے کہ جنوبی کوریا کی صدر کی طرف سے یہ حیران کن اعلان اس وقت سامنے آیا جب ان کی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہروں میں ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا گیا تھا، صدر پارک گیون ہائی اس سے قبل منصب چھوڑنے کے مطالبات کو رد کرتی رہی ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 30 نومبر 2016 - 13:37
جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون ہائی کرپشن کے اسکینڈل کے دباؤ میں آ کر صدارت کا منصب مشروط طور پر چھوڑنے پر آمادہ ہو گئیں اورکہا ہے کہ انتقال اقتدار کی پرامن منتقلی کی ضمانت دی جائے تو وہ مستعفی ہو جائیں گی۔