یورپی ملک ہالینڈ کے پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر مسلمان خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائدکرنے کا قانون منظور کرلیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یورپی ملک ہالینڈ کے پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر مسلمان خواتین کے برقعہ پہننے پر پابندی عائدکرنے کا قانون منظور کرلیا ہے۔ برقعہ پہننے کی یہ پابندی عوامی مقامات کے علاوہ ہسپتالوں،سکولوں اور ٹرانسپورٹ کے اڈوں پر بھی ہوگی، ہیلمٹ اور سکائی ماسک اس پابندی کے زمرے میں نہیں آتے ہیں۔ یاد رہے اس معاملے میں کئی سالوں سے بحث جاری تھی،اسلام مخالف اپوزیشن جماعت فریڈم پارٹی کا یہ سب سے اہم مطالبہ تھا جسے قانونی شکل دی گئی ہے۔ وزیر داخلہ رونلڈ بلاسٹرک نے اس موقع پر کہا ہے کہ ہسپتالوں،سکولوں،حکومتی عمارتوںاور پبلک ٹرانسپورٹ پر آئندہ یہ اقدام ناقابل قبول ہوگا۔ دوسری جانب افغانستان سے تعلق رکھنے والے مردوں نے برقعے پہن کر خواتین کے حقوق کیلئے احتجاج کیا ہے،ان کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کی حکومت کا یہ اقدام بنیادی مذہبی،انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔