پاکستانی سکیورٹی فورسز نے پاکستان مجلس علماء کے رکن علامہ مرزا یوسف حسین کو گرفتار کرلیا ہے پولیس نے ہفتے کی شب علامہ مرزا یوسف حسین کو ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا جو جامع مسجد نورِ ایمان سے ملحق ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے  پاکستان مجلس علماء کے رکن علامہ مرزا یوسف حسین کو گرفتار کرلیا ہے پولیس نے ہفتے کی شب علامہ مرزا یوسف حسین کو ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا جو جامع مسجد نورِ ایمان سے ملحق ہے۔ مجلس وحدت المسلمین کے ترجمان  کے مطابق علامہ یوسف حسین اس مسجد کے پیش امام اور پاکستان شیعہ علماء کے رکن بھی ہیں۔ مجلس وحدت المسلمین کے رہنما احمد اقبال رضوی نے اپنے بیان میں مذہبی اسکالر مرزا یوسف حسین کو حراست میں لیے جانے کی مذمت کی اور کہا کہ ’عزا داروں کا قتل اور شیعہ رہنماؤں کو حراست میں لینا کراچی آپریشن کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔پاکستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد شیعہ اور سنی مسلمانوں کو اپنی بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں اور دہشت گردتنظیموں کے بانی اور رہنما پاکستانی حکومت کی بینچوں پر بیٹھے ہوئے ہیں ۔ پاکستانی ذرائع کے مطابق ملا سمیع الحق کو پاکستانی اور افغانی طالبان کا بانی اور روحانی باپ سمجھا جاتا ہے جو اس وقت پاکستانی حکومت کے ساتھ ہیں جبکہ لال مسجد کے خطیب ملا عبدالعزیز داعش کی حمایت میں کھلے عام بیان بھی دےچگے ہیں لیکن پاکستانی حکومت دہشت گردوں کے حامیوں اور سہولتکاروں کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے مظلوم شیعہ مسلمانوں کے خلاف بہیمانہ کارروائی کرنے پر اتر آئی ہے پاکستانی حکومت نے کئی شیعہ رہنماؤں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا ہے جس میں سابق سینیٹر فیصل رضآ عابدی بھی شامل ہیں۔پاکستانی حکومت پرامن قوم پر ظلم ڈھانے پر کمر بستہ ہوگئی ہے جس پر سخت تشویش لاحق ہے۔