مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق ححزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نےحزب اللہ کے کمانڈر حاج مصطفی شحاد کی برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل قدیم اور جدید استعمار کی فوجی چھاؤنی ہے۔ مکہ مکرمہ پر یمنیوں نے میزائل فائر نہیں کیا سعودی عرب اس سلسلے میں سفید جھوٹ بول رہا ہے میزائل ریاض اور جدہ پر داغے گئے ہیں کوئي بھی مسلمان مکہ و مدینہ کی سمت آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھ سکتا سعودی عرب یمنی عوام کے خلاف اپنے بھیانک جرائم چھپانے کے لئے اب جھوٹ بولنے پر اتر آيا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ اس دور کے استعمار کا مظہر ہے جبکہ سعودی عرب کا اہم اتحادی ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے صدر کے انتخاب میں ایران کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ لبنان کے سیاسی رہنماؤں نے سیاسی بلوغ کا ثبوت فراہم کرتے ہوئے صدر میشل عون کا انتخاب کیا میشل عون ایک بہادر اور اصول پسند سیاسی رہنما ہیں۔ سعد حریری یا کسی دوسرے کے وزير اعظم بننے پر ہمیں کوئي اعتراض نہیں ہے ہم تعاون کریں گے لیکن جس حکومت کا حصہ امل تحریک نہیں ہوگی حزب اللہ بھی اس حکومت کا حصہ نہیں بنےگی۔ سید حسن نصر اللہ نے نبیہ بری کو قومی شخصیت قراردیتے ہوئے کہا کہ لبنان کے صدارتی مسئلہ کو حل کرنے میں نبیہ بری نے بھی اہم کردار ادا کیا ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہمیں اسرائيل سے ہمیشہ خطرہ رہا ہے اور اسرائیل کا خطرہ آج بھی موجود ہے اسرائیل کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کو روکنے کے لئے لبنانی قوم کے درمیان اتحاد ضروری ہے اور ہم باہمی اتحاد کے ذریعہ ہی لبنان کو آباد اور خوشحال بنا سکتے ہیں۔