مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترک حکومت نے ناکام فوجی بغاوت کو بہانہ بنا کر 73 ترک فوجی پائلٹوں کو حراست میں لے لیا ہے ترک حکومت فوجی بغاوت کو بہانہ بنا کر بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ارتکاب کررہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ترکی میں جولائی کے دوران ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد مختلف سول اور فوجی اداروں کے خلاف کریک ڈاﺅن اور تحقیقات کاسلسلہ جاری ہے اور اب 73فوجی پائلٹوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے ۔پائلٹوں کو حراست میں لینے کے احکامات اناطولیہ کے سرکاری وکیل کی جانب سے دیے گئے تھے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے پائلٹوں میں 2کرنل اور 71لیفٹیننٹ شامل ہیں جن پر فتح اللہ گولن کی تحریک سے روابط کے الزامات ہیں۔
انقرہ حکومت جولائی میں ناکام فوجی بغاوت کا الزام گولن تحریک پر ہی عائد کرتی ہے۔ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے موقع پر 270افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ترکی میں فتح اللہ گولن سے تعلقات کے الزام میں اب تک 87 ہزاروں افراد کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 28 اکتوبر 2016 - 14:56
ترک حکومت نے ناکام فوجی بغاوت کو بہانہ بنا کر 73 ترک فوجی پائلٹوں کو حراست میں لے لیا ہے ترک حکومت فوجی بغاوت کو بہانہ بنا کر بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ارتکاب کررہی ہے۔