پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا، جبکہ کم سے کم 50 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نےڈان نیوز کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے  دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس نے دفعہ 144 کے نفاذ  کے باعث پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا، جبکہ 50 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق بغیر اجازت کنونشن منعقد کرنے پر اسلام آباد کی پولیس نے چھاپہ مارتے ہوئے تحریک انصاف کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کیا اور پولیس پی ٹی آئی کے گرفتار کارکنوں کو بسوں میں بٹھا کر لے گئی۔گرفتاری کے باعث تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد منتشر بھی ہوگئی۔اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آج مسلم لیگ (ن) کا اصلی چہرہ بے نقاب ہوگیا، جبکہ جج صاحبان آئیں اور دیکھیں کہ اسلام آباد کی انتظامیہ کیا کر رہی ہے۔انہوں نے خواتین سمیت سیکڑوں کارکنان کی گرفتاری کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ ’پولیس نے خواتین کارکنوں پر تشدد کیا اور لاٹھیاں برسائیں، آئین پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے اور پولیس بتائے کہ نہتی خواتین پر ہاتھ کیوں اٹھایا جارہا ہے؟پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، جس کے باعث کوئی اجتماع نہیں ہوسکتا جبکہ پی ٹی آئی نے کنونشن منعقد کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ سے این او سی بھی حاصل نہیں کیا۔بعد ازاں شاہ محمود قریشی اور اسد عمر آئی جی اسلام آباد سے ملاقات کے لیے اپنی گاڑی میں روانہ ہوگئے، جبکہ کنونشن کی جگہ کو سیل کردیا گیا۔ ذرائع  کے مطابق پاکستان کی وفاقی حکومت نے تحریک انصاف کا دھرنا ناکام بنانے کے لئے تمام انتظامات کرلئے ہیں۔