یمن کے سابق صدر علی عبداللہ صالح نے یمنی عوام پر سعودی عرب کے بھیانک اور ہولناک جرائم جواب دینے کے لئے یمنی فورسز اور ملیشیا کو سعودی سرحد پر جمع ہونے کی سفارش کی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے سبا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یمن کے سابق صدر عبداللہ صالح نے یمنی عوام پر سعودی عرب کے بھیانک اور ہولناک جرائم جواب دینے کے لئے یمنی فورسز اور ملیشیا کو سعودی سرحد پر جمع ہونے کی سفارش کی ہے۔ سابق صدرعبداللہ صالح نے کہا ہے کہ فوجی اڈوں، مارکیٹوں اور گزشتہ روز جنازے پر ہونے والی فضائی بمباری کا بدلہ لینے کے لئے ملک کی سکیورٹی فورسز اور ملیشیا سعودی عرب کی سرحد پر جمع ہوجائے۔ اطلاعات کے مطابق علی عبداللہ صالح نے ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب  نے یمن کے فوجی اڈوں، مارکیٹوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا کر سیکڑوں افراد کو شہید کردیا ہے انھون نے کہا کہ گزشتہ روز مجلس عزا پر ہونے والی بمباری سے 150 سے زائد افراد کی ہلاکتوں کے بعد جانوں کا بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میں مسلح افواج، سیکورٹی فورسز اور ملیشیا کے تمام اہلکاروں سے اپیل کرتا ہوں وہ نجران، جازان اور عسیر کی سعودی عرب سے ملنے والی سرحدوں پر جمع ہوں اور بدلہ لینے کی تیاری کریں۔ عبداللہ صالح نے کہا کہ سعودی عرب اسرائیل کی طرح صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔