مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حولے سے نقل کیا ہے کہ ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے جان لیوا امراض سے بچنے کے لئے بلڈ پریشر کو چیک کروانے کی عادت ڈالنی چاہیے۔ برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق کے مطابق بلڈ پریشر ایسا مرض ہے جسے خاموش قاتل کہا جاتا ہے جس کی اکثر تشخیص نہیں ہوپاتی اور یہ امراض قلب، فالج اور دیگر امراض کا باعث بن جاتا ہے۔کوئین میری یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق بلڈ پریشر دنیا میں اموات کی سب سے بری وجہ ہے جس کی روک تھام بھی آسان ہے یعنی زیادہ جسمانی سرگرمیاں ، نمک کا کم استعمال اور سبزیوں کو زیادہ کھانا بلڈ پریشر کو تیزی سے کم کرتا ہے۔
اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ہر فرد کو سال میں کم از کم ایک بار ضرور اپنا بلڈ پریشر چیک کروانا چاہئے تاکہ اس کی تشخیص جلد ہوجائے اور اسے کنٹرول میں رکھا جاسکے۔محققین کے مطابق بلڈ پریشر ایسا مرض ہے جس کی روک تھام بہت آسان اور قابل علاج ہے مگر پھر بھی یہ دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجہ بنتا ہے۔ماہرین کا کہنا تھا کہ بلڈ پریشر کو نظر میں رکھنا فالج، ہارٹ اٹیک یا ہارٹ فیلیئر کی روک تھام کے لیے سب سے بڑا اقدام ہوتا ہے اور لوگوں کو سال میں کم از کم ایک بار بلڈ پریشر ضرور چیک کروانا چاہئے۔