مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں حکام کے مطابق افغان طالبان دہشت گردوں نےجنوبی صوبہ ارزگان کے دارالحکومت ترین کوٹ پر حملہ کیا ہے جہاں اس وقت شدید لڑائی جاری ہے۔اطلاعات کے مطابق صوبائی ترجمان دوست محمد نایاب کا کہنا ہے کہ طالبان کی جانب سے اچانک حملے کے بعد ترین کوٹ میں صرف پولیس ہیڈکوارٹرز پر انتظامیہ کو کنٹرول ہے جس کا طالبان نے صبح سے محاصرہ کیا ہوا ہے۔
دوست محمد نایاب کا کہنا ہے کہ شہر کی تمام چیک پوسٹوں کو تباہ کر دیا گیا ہے اور انھوں نے کابل میں مرکزی حکومت سے فوری کارروائی کی درخواست کی ہے،صوبائی ترجمان کی جانب سے ہلاک یا زخمی ہونے والوں کی تعداد کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا تاہم انھوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ جلد ہی شہر پر طالبان کا مکمل قبضہ ہوسکتا ہے۔ ادھرافغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ترین کوٹ میں طالبان کے حملے کو پسپا کر دیا گیا ہے،افغانستان کے سرکاری ٹی وی کے مطابق ترین کوٹ میں تمام دکانیں، بیکریاں اور دیگر دکانیں بند ہیں،وزارت دفاع کے ڈپٹی ترجمان محمد ردمنیش کا کہنا ہے کہ فوج، پولیس اور انٹیلی جنس سروس کے ہیڈکوارٹرز محفوظ ہیں۔
انھوں نے اصرار کیا کہ ترین کوٹ میں تمام اہم مقامات حکومتی کنٹرول میں ہیں اور صوبہ اروزگان میں اضافی کمک بھیجی جارہی ہے۔
اجراء کی تاریخ: 8 ستمبر 2016 - 21:01
افغانستان میں حکام کے مطابق افغان طالبان دہشت گردوں نےجنوبی صوبہ ارزگان کے دارالحکومت ترین کوٹ پر حملہ کیا ہے جہاں اس وقت شدید لڑائی جاری ہے۔