اجراء کی تاریخ: 22 اگست 2016 - 04:56

ترکی کے وزیر خارجہ نے ہندوستانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں ترکی کے مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کو دہشت گرد تنظیم کا سربراہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ فتح اللہ گولن کے طرفداروں نے ہندوستان میں قدم جما لئے ہیں ہندوستانی حکومت کو فتح اللہ گولن کے حامیوں کے خۂاف ٹھوس اقدام عمل میں لانا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے ہندوستانی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں ترکی کے مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کو دہشت گرد تنظیم کا سربراہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ فتح اللہ گولن کے طرفداروں نے ہندوستان میں قدم جما لئے ہیں ہندوستانی حکومت کو فتح اللہ گولن کے حامیوں کے خۂاف ٹھوس اقدام عمل میں لانا چاہیے۔ ہندوستانی ذرائع کے مطابق ترک وزیر خارجہ مولود چاوش اوغلو نے اپنی ہندوستانی ہم منصب سشما سوراج سے ملاقات کے بعد خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سشما سواراج سے مطالبہ کیا کہ فتح اللہ گولن دہشت گرد تنظیم نے ہندوستان میں اپنا تنظیمی اور تعلیمی نیٹ ورک کا جال پھیلانا شروع کیا ہوا ہے اور ہندوستان میں بھی فتح اللہ گولن کی تنظیم کے دہشت گرد موجود ہیں جو ترکی کے ساتھ ساتھ  ہندوستان کے لئے بھی خطرے کی علامت ہے ۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں جہاں جہاں فتح اللہ گولن کا دہشت گرد نیٹ ورک موجود ہے ،ترکی نے ان ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث اس بین الاقوامی نیٹ ورک کے خاتمے کے لئے فوری اقدامات اٹھائیں ۔ترک وزیر خارجہ چآوش اوغلو نے کہا کہ ان خطرات کو لے کر معلومات کے تبادلے اور دہشت گردی کے خلاف کثیر الجہتی تعاون اور یکجہتی ضروری ہے،اسی پر ترکی اور ہندوستان دونوں توجہ دے رہے ہیں۔ ادھر ترک وزیر خارجہ کے بیان پر بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا کہ بھارت ترکی کے خدشات کو لے کر حساس ہے اور بھارتی سیکورٹی ایجنسیاں فتح اللہ گولن سے منسلک ان تنظیموں کو بند کرنے کے لئے انقرہ کے مطالبے پر غور کر رہی ہیں جو غیر قانونی سرگرمیاں چلا رہے ہیں۔