مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کی اہم سیاسی جماعتوں نےبھی کشمیر میں 34 روز سے جاری کرفیو ہٹانے اور نہتے کشمیریوں پر فوج کی جانب سے چھرا بندوق کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ 33 روز سے کرفیو اور احتجاجی مظاہروں کے دوران ہندوستانی فوج کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے کشمیریوں کی تعداد 80 سے تجاوز کرگئی ہے۔ وادی میں انٹر نیٹ اور موبائل فون کی سہولت معطل ہے۔ ہندوستانی ایوان بالا راجیہ سبھا کے اجلاس کے دوران اپوزیشن جماعتوں نے مودی سرکار پر کُھل کر تنقید کی۔ راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس پارٹی کے رہنما غلام نبی آزاد کا کہنا تھا کہ وہ بھارت میں حکومت کرنے والی کسی بھی جماعت کو کشمیر کی صورت حال کا ذمہ دار قرار نہیں دیتے۔ وادی کی مقامی حکومت کے پاس مسائل حل کرنے کے لئے افرادی قوت ہی نہیں، وادی میں بے گناہ خواتین اور بچے مررہے ہیں، حکومت کی ہدایات کے باوجود فوج چھرا بندوقوں کا استعمال کررہی ہے۔کمیونسٹ پارٹی مارکسسٹ کے ستیہ رام یوچوری کا کہنا تھا کہ کشمیر میں خون پھیلاہوا ہے اور اس کی بو سونگھ کر وہاں صرف گدھ ہی اترتے ہیں، کشمیر کو غداری کے طعنے دیئے گئے جس کے بعد وہاں کے لوگوں کا بھارت پر سے اعتماد اٹھ گیا ہے ۔جنتا دل یونائیٹڈ کے شرد یادیو نے کہا کہ اب وقت تبدیل ہوگیا ہے۔ ہم پاکستان سے کسی جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے لہٰذا ہمیں کشمیریوں کا دل محبت سے جیتنا ہوگا۔
اجراء کی تاریخ: 11 اگست 2016 - 01:49
ہندوستان کی اہم سیاسی جماعتوں نےبھی کشمیر میں 34 روز سے جاری کرفیو ہٹانے اور نہتے کشمیریوں پر فوج کی جانب سے چھرا بندوق کے استعمال پر پابندی لگانے کا مطالبہ کردیا ہے۔