مہر خبررساں ایجنسی نے خامہ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کے سربراہ حافظ سعید خان کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں تاہم اسکی سرکاری سطح پر یا تنظیم کی جانب سے تصدیق نہیں ہوسکی۔ اطلاعات کے مطابق افغان وزارت دفاع کے حکام نے کہا ہے کہ وہ نام نہاد دولت اسلامیہ خراسان کے سربراہ حافظ سعید خان کے ہلاک ہونے کی خبروں سے آگاہ ہیں تاہم ان کی تصدیق کے لیے تحقیقات کی جارہی ہیں۔دوسری جانب افغان نیشنل آرمی کے کمانڈر جنرل زمان وزیری کا کہنا تھا کہ حافظ سعید اپنے 30 ساتھیوں کے ساتھ ضلع آچن میں ہونے والے ایک آپریشن کے دوران ہلاک ہوگیا ہے۔خیال رہے کہ دولت اسلامیہ خراسان کے سربراہ کی ہلاکت کی خبر ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب افغان نیشنل ڈیفنس اور سکیورٹی فورسز نے دو ہفتے سے صوبہ نگرہار میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کر رکھا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ سال پاکستان سے تعلق رکھنے والے حافظ سعید اور کچھ دوسرے سینیئر طالبان کمانڈرز نے افغانستان میں داعش سے اتحاد کر لیا تھا۔ داعش نے صوبہ ننگرہار کے مختلف اضلاع سے طالبان کو بے دخل کرنے کے بعد ان پر قبضہ کرلیا تھا، جن میں سے ایک ضلع آچن ہے، جہاں گزشتہ سال طالبان اور داعش دہشت گردوں میں گھمسان کی لڑائی ہوئی تھی۔