مہر خبررساں ایجنسی نے اے ایف پی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسرائیل کی پارلیمنٹ نے فلسطین کے 12 سال کی عمر کے بچوں کو دہشت گردی کے جرم میں سزا دینے کا قانون بنا دیا ہے۔ اسرائیلی پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ فلسطینی نوجوانوں کی جانب سے حملوں میں اضافے کے بعد یہ قانون بنایا گیا ہے۔ ایک اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ''یوتھ بل' کے تحت حکام کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ قتل جیسے اقدام کے جرم میں نابالغ لڑکا یا لڑکی جس کی عمر14 سال ہو اس کو قید کی سزا سنائیں۔ اسرائیل کے وزیر قانون ایلت شیکڈ نے یوتھ بل کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون کو گزشتہ سال کمیٹی کے سامنے رکھا گیا تھا۔
اجراء کی تاریخ: 4 اگست 2016 - 00:15
اسرائیل کی پارلیمنٹ نے فلسطین کے 12 سال کی عمر کے بچوں کو دہشت گردی کے جرم میں سزا دینے کا قانون بنا لیا ہے۔