مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کی جواہر لال نہرویونیورسٹی کی طلباء یونین کے صدر کنہیا کمار نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ڈیموکریسی اور جمہوریت کے بجائے مودی کریسی چل رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق کنہیا کمار کا کہنا تھا کہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے حکام نے طلباء کی نگرانی کے نام پر جمہوری حقوق کو سلب اورعوام کے جمہوری حقوق پر حملہ کیا ،ہمیں میٹنگ کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ میڈیا کی گاڑیوں کو بھی یونیورسٹی میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی،کیمپس میں معمول کی کوئی صورتحال نہیں ہے،اس سے معاشرے کا جمہوری تانا بانا خطرہ میں پڑجائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایسے اقدامات سے ثابت ہوتا ہے کہ ملک میں ڈیموکریسی اورجمہوریت کے بجائے ’’ مودی کریسی ‘‘ چل رہی ہے۔کنہیا کمار کا کہنا تھا کہ میں رسمی طور پر آج حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی گیا اور اس مقام کا معائنہ کیا جہاں روہت اور دیگر 4معطل طلبہ نے احتجاج کیا تھا،میں نے روہت ویمولہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ہم مستقبل میں روہت ویمولہ جیسے واقعات ہونے نہیں دیں گے، ہم دہلی یا حیدرآباد میں روہت ویمولہ ایکٹ پر آل انڈیا کنونشن کے اہتمام کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں اور دبے کچلے طبقات پر مظالم کو روکنے کے لئے روہت ویمولہ ایکٹ لانے تک احتجاج جاری رہے گا۔
اجراء کی تاریخ: 1 اگست 2016 - 04:02
ہندوستان کی جواہر لال نہرویونیورسٹی کی طلباء یونین کے صدر کنہیا کمار نے وزیراعظم نریندر مودی پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں ڈیموکریسی اور جمہوریت کے بجائے مودی کریسی چل رہی ہے۔