ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ترک حکومت نے ہزاروں فوجیوں، پولیس اہلکاروں، ججوں، اساتذہ ، سرکاری ملازمین اور صحافیوں کو گرفتار یا معطل کرنے کے بعد ترکش ایئر لائن کےخلاف بھی کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے 100 سے زائد ملازمین کو برطرف کردیا گيا ہے ، ترکی میں اب تک 60 ہزار سے زائد افراد کو معطل یا گرفتار کیا جاچکا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ترک اخبار صباح نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد عوام پر مصیبت کے پہاڑ ٹوٹ پڑے ہیں ترک حکومت نےہزاروں  فوجیوں، پولیس اہلکاروں، ججوں، اساتذہ ، سرکاری ملازمین اور صحافیوں کے بعد کے ترکش ایئر لائن  کےخلاف بھی کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے 100 ملازمین کو برطرف کردیا گيا ترکی میں  اب تک 60 ہزار سے زائد افراد کو معطل یا گرفتار کیا جاچکا ہے۔ ترکی کی سرکاری ایئرلائن ترکش ایئر لائن نے ناکام بغاوت کے بعد اپنے 100 سے زائد ملازم برطرف کر دیئے ہیں۔ان ملازمین میں مینجمنٹ اور کیبن کریو کے ملازمین شامل ہیں۔ترک میڈیا کے مطابق ان ملازمین پر ناکام بغاوت کی حمایت کا الزام ہے۔ترک اخبار صباح نیوز کے مطابق ان ملازمین کو اتوار کی رات فارغ کیا گیا۔ فنانشل نیوز ویب سائٹ کے مطابق  برطرف ملازمین میں مینجمنٹ کے 100اور کریو کے250ملازمین شامل ہیں۔واضح رہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد سے اب تک ہزاروں فوجیوں، سپاہیوں ، اساتذہ اور دوسرے سرکاری ملازمین کو برطرف کیا جا چکا ہے جن کی تعداد 60 ہزار سے زائد ہوگئی ہے ۔ ادھر انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے ترک حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد کریک ڈاﺅن کرکے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کر رہی ہے ایمنیسٹی انٹرنیشنل کے مطابق گرفتار کئے گئے افراد پر بہیمانہ تشدد اور زیرحراست افراد میں سے اکثر کو جنسی زیادتی کا بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔