مہر خبررساں ایجنسی نے برطانوی اخبار ڈیلی میل کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانوی ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے سفارت کار پر انسانی سمگلنگ کا الزام عائد کیا جا رہا ہے سعودی عرب کے سفارتکار اپنے ساتھ غلام لیکر برطانیہ پہنچے ہیں جسے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے یہ دور حریت کا دور ہے غلامی کا دور نہیں۔سعودی سفارتکار گھریلو کام کاج کے لیے اس غلام کو ساتھ لے برطانیہ پہنچا ہے برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ بورس جانسن نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی سفارت کارپرانسانی سمگلنگ اور ایک شخص کو غلام رکھنے کا دوہرا الزام ہے مگر قوانین اس کے خلاف کارروائی کی اجازت نہیں دیتے۔ اس کے اپنے ملک کو اس کے خلاف کارروائی کی درخواست کی جا سکتی ہے یا پھر اسے ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بورس جانسن کا کہنا ہے کہ جن سفارت کاروں پر کسی شخص کو جسمانی نقصان پہنچانے یا جنسی تشدد کے الزامات ہیں بالخصوص ان کے خلاف ہر حال میں مقدمات چلائے جانے چاہئیں۔ایسے لوگوں کے لیے سفارتی استثنیٰ جیل سے محفوظ رہنے کا اجازت نامہ نہیں ہونا چاہیے۔