ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے الزام میں برطرف، گرفتار یا زیر تفتیش افراد کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے الزام میں برطرف، گرفتار یا زیر تفتیش افراد کی تعداد 60 ہزار سے تجاوز کر گئی  ہے۔ استنبول میں صدر طیب اردوغان کے ہزاروں حامیوں نے بغاوت کے خلاف ریلی نکالی اور سڑکوں پر مارچ کیا ۔ سنی مذہبی رہنما گولن تحریک سے وابستگی کے شبہ میں 6 ہزار  پولیس اہلکاروں اور فوجیوں کو معطل کردیا گیا ہے۔
اسکے علاوہ ننانوے گرفتارجرنیلوں، ملٹری ججز اور پراسیکیوٹرز کے خلاف فرد جرم عائد کردی گئی ہے، تمام ماہرین تعلیم اور دانشوروں کے بیرونِ ملک جانے پر عارضی پابندی عائد ہے۔
ناکام بغاوت کے بعد کریک ڈاؤن کا دائرہ شعبہ تعلیم اور میڈیا تک بڑھا دیا گیا ہے، اساتذہ، تعلیمی عملہ، وزارت داخلہ، وزارت خزانہ اور وزیراعظم کے دفتر سے بھی ہزاروں افراد کو برطرف کردیا گیا ہے۔