پاکستان کے صوبہ پنجاب میں لال مسجد کے دہشت گرد اور داعش سے وابستہ عناصر کیخلاف خفیہ کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا، کئی دہشت گرد ہلاک ہو گئے،داعش کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن شروع کیا گیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں لال مسجد کے دہشت گرد اور داعش سے وابستہ عناصر کیخلاف خفیہ کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا، کئی  دہشت گرد  ہلاک ہو گئے،داعش کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن شروع کیا گیا۔  رپورٹ کے مطابق سکیورٹی فورسز نے داعش کی موجودگی کی اطلاع پرلال مسجد عناصر کے خلاف خفیہ کریک ڈاؤن شروع کردیاہے ۔ آپریشن انٹیلی جنس اداروں کی اطلاعات کے بعد شروع کیا گیا ہے، جس میں بتایاگیا ہے کہ یہ عناصرپاکستان میں داعش اور دیگروہابی دہشت گرد اور کالعدم جماعتوں سے مسلسل رابطے میں ہیں ۔

آپریشن میں شامل سینئر افسران کا کہنا ہےکہ انہوں نے پنجاب میں دو ماہ کے دوران مختلف آپریشن کے ذریعے لال مسجد عناصر کےکئی دہشت گردوں کو ہلاک، جب کہ 89 افراد کو گرفتار کرلیا ہے، غازی فورس کے 278 کارکنوں کی نگرانی کی جارہی ہے ۔

وزارت داخلہ کے ایک سینئر افسر نے جیو نیوز کو بتایا کہ یہ عناصر ملکی سلامتی کے لیے شدید خطرات کا باعث ہیں کیوں کہ وہ پنجاب میں داعش کو پھلنے پھولنے کا موقع فراہم کررہے ہیں، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی سفارشات پر نئے طرز کا کریک ڈاؤن شروع کیا گیا ہے، جوخفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا جارہا ہےجو وزارت داخلہ کو موصول ہوئی ہیں، جس میں بتایا گیا ہےکہ لال مسجد عناصر نے دہشت گرد گروہوں سے تعلقات قائم کرلیے ہیں اور وہ غازی فورس کےدہشت گرد گروہ کی تنظیم نو کررہے ہیں ۔

انسداد دہشتگردی فورس کے نمائندوں نے دعویٰ کیا ہےکہ دو ماہ کے دوران پنجاب کےمختلف علاقوں میں مقابلوں کے دوران35 مشتبہ دہشتگردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے ۔ ان میں سے اکثریت کا تعلق یا تو لال مسجد سےیا پھر غازی فورس سے تھا ۔
وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ اس سال اب تک 226 خطرناک دہشت گردوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے اور 1200 کے قریب دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیاہے۔ان کے مطابق غازی فورس کے 278 ارکان کی خفیہ نگرانی کی جارہی ہے۔
غازی فورس ایک وہابی دہشت گرد اور کالعدم جماعت ہے جو 2007 میں لال مسجد آپریشن کے بعد بنائی گئی تھی۔