مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان دہشت گردوں کے درمیان مذاکرات کے سلسلے میں چارممالک کی کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئیں اور اب حکومت افغانستان کا طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کا ارادہ نہیں ہے۔ افغان صدر اشرف غنی کے ترجمان ہارون چخانسوری نے کہا کہ افغانستان میں امن کا قیام اور استحکام پاکستان پر منحصر ہے لیکن پاکستان کی امن کے قیام کے لیے کی جانے والی کوششوں سے خاطر خواہ نتائج سامنے نہ آسکے۔چار ممالک پر مشتمل گروپ کا مستقبل قریب میں طالبان کے ساتھ افغان امن عمل مذاکرات کی بحالی کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔چار ممالک پر مشتمل گروپ جنوری سے 5 بار مذاکرات کی میز پر بیٹھ چکا ہے لیکن طالبان نے اس گروپ کی جانب سے کیے گئے مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کردیا۔ اطلاعات کے مطابق افغان صدر کے ترجمان ہارون چخانسوری کا کہنا تھا کہ افغانستان میں پاکستانی سرزمین سے شدت پسند کارروائیاں جاری ہیں اور پاکستان ان شدت پسند عناصر کی حمایت کررہا ہے۔ چار ممالک میں افغانستان، پاکستان، چین اور امریکہ شامل ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 14 جولائی 2016 - 19:40
افغان صدر کے ترجمان نے کہا ہے کہ افغان حکومت اور طالبان دہشت گردوں کے درمیان مذاکرات کے سلسلے میں چارممالک کی کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئیں اور اب حکومت افغانستان کا طالبان کے ساتھ مذاکرات کی بحالی کا ارادہ نہیں ہے۔