مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن پاکستان کو دشمن سمجھتے تھے اور انھوں نے پاکستان اور پاکستانی عوام کو نقصان پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ وہابی دہشت گرد تنظیمیں پاکستان کے لئے بہت بڑا خطرہ اور بہت بڑا چیلنج ہیں جنھیں غیر علاقائی طاقتوں کی مدد حاصل ہے۔ اطلاعات کے مطابق ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے امریکی رکن کانگریس ٹیڈ پو نے کہا ہےکہ پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے انہیں خط لکھا اور اس میں موقف اختیار کیا کہ پاکستان دہشت گردوں کا معاون نہیں بلکہ خود دہشت گردی کا شکار ملک ہے وہابی دہشت گرد پاکستان کے دشمن تھے اور ہیں جو پاکستان کے لئے بہت بڑا خطرہ ہیں۔جلیل عباس جیلانی نے اپنے خط میں لکھا کہ اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ سے ملنے والی دستاویزات تو کچھ اور ہی داستان بیان کرتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان دستاویزات میں 'پاکستان میں جہاد' کے نام سے ایک بروشر بھی تھا جو مبینہ طور پر اسامہ بن لادن نے خود تیار کیا تھا اور اسے رواں برس مارچ میں امریکی ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس کے دفتر نے جاری کیا تھا۔اس بروشر میں اسامہ بن لادن نے ان وجوہات کا ذکر کیا تھا جن کی وجہ سے وہ پاکستان کو اپنا دشمن سمجھتے تھے اور انھوں نے پاکستان کو تباہ کرنے کے لیے القاعدہ کی تفصیلی حکمت عملی طے کی تھی۔پاکستان سفیر نے پاکستان کے بارے میں ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے امریکی رکن کانگریس ٹیڈ پو کے دعوؤں بھی رد کیا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 13 جولائی 2016 - 15:30
امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن پاکستان کو دشمن سمجھتے تھے اور انھوں نے پاکستان اور پاکستانی عوام کو نقصان پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی۔ وہابی دہشت گرد تنظیمیں پاکستان کے لئے بہت بڑا خطرہ اور بہت بڑا چیلنج ہیں جنھیں غیر علاقائی طاقتوں کی مدد حاصل ہے۔