مہر خبررساں ایجنسی نے سومریہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراق کے دارالحکومت بغداد میں گذشتہ دنوں ہونے والے بم دھماکوں میں تقریباً 300 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد عراقی وزیر اعظم حیدرالعبادی نے سکیورٹی پر مامور تین اعلیٰ ترین افسروں کو معطل کر دیا ہے۔ وزیراعظم حید العبادی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ بغداد کے آپریشن کمانڈر ، انٹیلیجنس اور سکیورٹی پر مامور تین افسران کو اُن کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ بغداد میں خودکش حملے کی ذمہ داری وہابی خونخوار اور دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کی تھی عراق میں حکومت نے دولتِ اسلامیہ (داعش) کے خلاف آپریشن شروع کیا ہوا ہے اور اُن کے زیرِ قبضہ بہت سے علاقے خالی کروالئے ہیں۔
ان علاقوں میں دولت اسلامیہ (داعش) کی حالیہ ناکامیوں کے بعد دہشت گرد تنظیم نے اس کے رد عمل میں معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ اس دھماکہ کے بارے میں بھی کہا جا رہا ہے کہ یہ فلوجہ شہر کے دولت اسلامیہ کے ہاتھوں سے نکل جانے کے بعد رد عمل کے طور پر کیا گیا ہے۔