مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ٹی وی چینل زی نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان میں وہابی دہشت گردانہ نظریہ کو فروغ دینے والے نام نہاد اسلام اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا دہشت گرد تنظیمیوں داعش، لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃ سے رابطہ کا انکشاف ہوا ہے۔ادھر ہندوستانی سکیورٹی اداروں نے تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈھاکہ حملوں کے بعد عالمی دہشت گرد تنظیم ’’داعش ‘‘ بھارت میں حملوں کی پلاننگ اور موقع کی تلاش میں ہے ہندوستانی سکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ آئی ایس آئی ایس کے دہشت گرد مبینہ طور پر عبادت گاہوں، انفارمیشن ٹیکنالوجی کاریڈور اور پولیس اسٹیشنوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔داعش کے مبینہ دہشت گرد 20 سے 42 سال کی عمر کے ہیں جو مبینہ طور پر حیدرآباد میں شاپنگ مالز اور بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر بم حملوں اور اندھا دھند فائرنگ کا پلان بنائے ہوئے ہیں ،جبکہ بنگلہ دیش کی سب سے بڑی سیاسی و مذہبی تنظیم " جماعت اسلامی " کے طلباء ونگ " اسلامی جمعیت طلباء " کے نوجوان بڑی تعداد میں ’’داعش ‘‘ کے ساتھ منسلک ہو رہے ہیں۔ سکورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ ایسے ٹھوس شواہد ملے ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک اور اس کاادارہ اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن دہشت گرد تنظیموں داعش، لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃ سے منسلک رہا ہے اور یہ ادارہ حافظ سعید اور لشکر طیبہ کو سہولت فراہم کرتا رہا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 9 جولائی 2016 - 07:29
ہندوستان میں وہابی دہشت گردانہ نظریہ کو فروغ دینے والے نام نہاد اسلام اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کا دہشت گرد تنظیمیوں داعش، لشکر طیبہ اور جماعت الدعوۃ سے رابطہ کا انکشاف ہوا ہے۔