امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام نوجوانوں کی ہلاکت کے واقعات میں دنبدن اضافہ ہورہا ہے گزشتہ 2 دنوں میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد اس سال اب تک 123 سیاہ فام باشندے پولیس کی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ  میں پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام نوجوانوں کی ہلاکت کے واقعات میں دنبدن اضافہ ہورہا ہے گزشتہ 2 دنوں میں 2 نوجوانوں کی ہلاکت کے بعد اس سال اب تک 123 سیاہ فام باشندے پولیس کی گولیوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔ ریاست لوزیانا کے دارالحکومت میں بدھ کے روز دو سفید فام پولیس اہلکاروں نے الٹن اسٹرلنگ نامی ایک سیاہ فام نوجوان کو اس کی دکان کے باہر سر عام گولی مار کر ہلاک کردیا ۔
ابھی اس کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کا سلسلہ شروع ہی ہوا تھا کہ اگلے ہی روز ریاست منیسوٹا میں بھی ایک سیاہ فام نوجوان فیلانڈو کسٹائل کو پولیس اہلکاروں نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
امریکہ میں سیاہ فام افراد کے خلاف پولیس تشدد کے واقعات نے عوامی سطح پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں ایک اندازے کے مطابق ہر سال 1ہزار افراد ہلاک ہو جاتے ہیں، جن میں زیادہ تر سیاہ فام امریکی ہوتے ہیں۔ ذرائع مطابق امریکہ میں سیاہ فام افراد کو نسلی تعصبات کا سامنا ہے۔