مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگاروں کے ساتھ گفتگو میں حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم نے کہا ہے کہ عرب سازشی مذاکرات کا مقصد خود فلسطینیوں کے ذریعہ غاصب صہیونی حکومت کو تسلیم اور اسے مضبوط و مستحکم بنانا ہے، عالمی یوم قدس ،سامراجی منہ زور طاقتوں کے منہ پر زوردار طمانچہ ہے، بحرین کے عالم دین کی شہریت منسوخ کرنا آل خلیفہ کی بہت بڑی اور تاریخی غلطی ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے عالمی یوم قدس کی آمد کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یوم قدس در حقیقت ایک عالمی دن ہے جسے حضرت امام خمینی (رہ) نے عالمی منہ زور طاقتوں کی گھناؤنی سازشوں کو ناکام بنانے اور مسئلہ فلسطین کو زندہ رکھنے کے لئے قائم کیا اور عالمی یوم قدس کا انعقاد اس دورمیں بڑی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اسرائیل نے علاقہ کے امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور اس کے فلسطینیوں پر مظالم کا سلسلہ مزید بڑھ گیا ہےلہذا اس دور میں یوم قدس منانے کی اہمیت دوچنداں ہوجاتی ہےاور حضرت امام خمینی (رہ) کی اس سنت کو زندہ رکھنا بھی بہت ضروری ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے حزب اللہ کی اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں تیاری کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ لبنان کے اندر اسرائیل کے تمام ہتھیاروں کامقابلہ کرنے کی بھر پورصلاحیت موجود ہے اور حزب اللہ لبنان نے 2006 کی 33 روزہ جنگ میں اسرائیل کے پیشرفتہ ٹینک مرکاوا کو تباہ کرکے ثابت کردیا کہ حزب اللہ کے اندراسرائیل کے تمام ہتھیاروں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم اگر چہ دفاعی نوعیت کا ہے لیکن حزب اللہ اسے بھی نابود کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
حزب اللہ لبنان کے نائب سربراہ شیخ نعیم نے بحرینی عوام پر آل خلیفہ حکومت کے بہمیانہ اور مجرمانہ مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کرکے آلہ خلیفہ نے اپنا مکروہ اور بھیانک چہرہ بحرینی عوام اور عالمی برادری کے سامنے پیش کردیا ہے انھوں نے کہا کہ آل خلیفہ حکومت طاقت اور دباؤ کے ذریعہ بحرینی عوام کے مطالبات کو کچلنے کی ناپاک اور ناکام کوشش کررہی ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ سعودی عرب آشکارا طور پر بحرین کے داخلی امور میں مداخلت کررہا ہے جس کے سنگين نتاچ برآمد ہوسکتے ہیں۔