مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مختلف شہروں بالخصوص کراچی میں 21 رمضان المبارک مولائے کائنات حضرت علی (ع) کے یوم شہادت کی مناسبت سے نکلنے والے جلوس کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔
21 رمضان المبارک کو حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر کراچی میں نشتر پارک سے نکلنے والے جلوس کی گزر گاہوں پر سکی ورٹی کے لئے کنٹینر ز سڑک کے کنارے رکھ دیئے گئے ہیں۔ یہ کنٹینرز جلوس کی گزرگا ہوں پر لگادیئے جائیں گے اور متعلقہ سڑکوں کو ٹریفک کیلئے بند کردیا جائے گا۔
حضرت علی (ع) کے یوم شہادت کے موقع پر مرکزی جلوس نشتر پار ک سے برآمد ہوگا جو اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا کھارا در میں امام بارگاہ حسینیہ ایرانیان پر اختتام پذیر ہوگا۔ اس موقع پر شہر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد کردی گئی ہے۔
کراچی پولیس کے سربراہ مشتاق مہر کے مطابق کہ21 رمضان کے مرکزی جلوس کی سکیورٹی کیلئے پانچ ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ رینجرز اہلکار بھی پولیس کی مدد کیلئے موجود ہونگے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جلوسوں کی گزرگاہ، امام بارگاہوں اور مجالس کے داخلی راستوں کی بم ڈسپوزل اسکواڈ سے سوئپنگ کرائی جائے گی۔ پاکستان کے صوبہ پنجاب میں بھی حضرت علی علیہ السلام کے یوم شہادت کے موقع پر سخت حافاظتی ارتظامات کئے گئے ہیں۔ حضرت علی علیہ السلام کی ولادت خانہ کعبہ کے اندر ہوئی اور ان کی شہادت شقی ترین انسان عبدالرحمن ان ملجم مرادی کے ہاتھوں مسجد کوفہ میں سن 40 ہجری قمری میں نماز صبح کے وقت حالت سجدہ میں ہوئی حضرت علی (ع) اپنی زندگی کے آخری لمحات میں بھی لوگوں کی اصلاح و سعادت کی طرف متوجہ تھے۔ انہوں نے اپنے بیٹوں، عزیزوں اور تمام مسلمانوں سے اس طرح وصیت فرمائی :
" میں تمہیں پرہیز گاری کی وصیت کرتا ہوں اور وصیت کرتا ہوں کہ تم اپنے تمام امور کو منظم کرو اور ہمیشه مسلمانوں کے درمیان اصلاح کی فکر کرتے رہو ۔ یتیموں کو فراموش نہ کرو ۔ پڑوسیوں کے حقوق کی رعایت کرو ۔ قرآن کو اپنا عملی نصاب قرار دو ،نماز کی بہت زیادہ قدر کرو، کیوں کہ یہ تمھارے دین کا ستون ہے " ۔
اجراء کی تاریخ: 27 جون 2016 - 01:53
پاکستان کے مختلف شہروں بالخصوص کراچی میں 21 رمضان المبارک مولائے کائنات حضرت علی (ع) کے یوم شہادت کی مناسبت سے نکلنے والے جلوس کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے ہیں۔