اسلام آباد میں طورخم بارڈر کشیدگی معاملے پر افغانستان کے سات رکنی وفد نے افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کی قیادت میں پاکستانی سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری سے ملاقات کی ہے جس میں پاکستان نے د ہشتگردی کے خاتمے کیلئے بارڈر مینجمنٹ لازمی قرار دے دی ہے ۔

مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلام آباد میں طورخم بارڈر کشیدگی معاملے پر افغانستان کے سات رکنی وفد نے افغان نائب وزیر خارجہ حکمت خلیل کرزئی کی قیادت میں پاکستانی سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری سے ملاقات کی ہے جس میں پاکستان نے د ہشتگردی کے خاتمے کیلئے بارڈر مینجمنٹ لازمی قرار دے دی ہے ۔ ملاقات میں پاکستانی سکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ بارڈر مینجمنٹ سے اور دہشتگردی اور منشیات سمگلنگ کی روک تھام میں مدد ملے گی اور بارڈر مینجمنٹ سے دونوں ممالک یکساں مستفید ہوں گے۔ طورخم بارڈر پر اپنی حدودکے 37 میٹر اندر گیٹ تعمیر کیا جارہا ہے صرف طورخم ہی نہیں باقی گیٹس پر بھی انٹری پوائنٹس بننے چاہئیں اور پاکستان انٹری گیٹ ضرور بنائے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ افغان وفدنے بھی بارڈر مینجمنٹ سے اتفاق کیاہے اورافغان نائب وزیرر خاجرجہ حکمت کرزئی نے کہا کہ دونوں ممالک کو باہمی مشاورت اور رابطے سے میکنزم تیار کرنا ہوگا۔ واضح رہے کہ افغان وفد کے دورے کا مقصد پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کم کرنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی طے کرنا ہے۔