مہر خبررساں ایجنسی نے مصری المحیط کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ مصری کی عدالت نے قطر کے لئے جاسوسی کے الزام میں مصر کے سابق صدر اور اخوان المسلمین کے رہنما محمد مرسی اور ان کے 2 ساتھیوں کوعمر قید کی سزا سنادی ہےجبکہ عدالت نے مزید 6 افراد کو اسی مقدمے میں موت کی سزا سنائی ہے جن میں الجزیرہ ٹی وی کے 2 صحافیوں سمیت ایک خاتون صحافی بھی شامل ہیں۔ مصر کے سابق صدر کو صدارتی سے اترا کر جیل بھجوانے میں سعودی عرب کا اہم کردار رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مصری دار الحکومت قاہرہ کی کریمینل عدالت نے خلیجی ریاست قطر کے لئے جاسوسی کا مقدمہ نمٹاتے ہوئے 12 نامزد ملزمان کو سخت سزائیں سنائی، جن میں سے الجزیرہ ٹی وی کے 2 مقامی صحافیوں سمیت 6 ملزمان کو موت کی سزا سنادی۔
سابق صدر محمد مرسی اور انکے 2 ساتھیوں کو بالترتیب عمر قید اور 15 سال کی قید سنادی، اس دوران سابق صدر مرسی اور دیگر ملزمان کے وکلا نے سزا کو تسلیم نہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا اعلان کردیا۔
مصر کی فوجی حکومت نے سابق صدر مرسی انکے دفتری عملے اور ساتھیوں سمیت الجزیرہ ٹیلی ویژن کے صحافیوں کے خلاف قطری حکومت کو فوج اور فوجی تنصیبات ودیگر انتہائی حساس دفاعی معلومات فراہم کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ واضح رہے کہ محمد مرسی کو اس سے قبل دیگر مقدمات میں سزائے موت سمیت عمر قید کی سزا دی جاچکی ہے جب کہ 2013 میں ملک میں احتجاجی مظاہروں کے بعد اس وقت کے آرمی کے سربراہ اور موجودہ صدرعبدالفتاح السیسی نے ان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا اور السیسی کو اس سلسلے میں امریکہ اور سعودی عرب کی بھر پور حمایت حاصل رہی۔
اجراء کی تاریخ: 19 جون 2016 - 01:12
مصری کی عدالت نے قطر کے لئے جاسوسی کے الزام میں مصر کے سابق صدر اور اخوان المسلمین کے رہنما محمد مرسی اور ان کے 2 ساتھیوں کوعمر قید کی سزا سنادی ہےجبکہ عدالت نے مزید 6 افراد کو اسی مقدمے میں موت کی سزا سنائی ہے جن میں الجزیرہ ٹی وی کے 2 صحافیوں سمیت ایک خاتون صحافی بھی شامل ہیں۔ مصر کے سابق صدر کو صدارتی سے اترا کر جیل بھجوانے میں سعودی عرب کا اہم کردار رہا ہے۔