افغان طالبان نے پیر کو رمضان کے مقدس مہینے میں جنگ بندی کی تجویز مسترد کرتے ہوئے حملوں میں تیزی لانے کا اعلان کردیا ہے۔ عالمی سطح پر سرگرم احمق وہابی دہشت گرد فساد کو جہاد اور دہشت گردی کو عبادت سمجھتے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس ٹریبیون کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان طالبان نے پیر کو رمضان کے مقدس مہینے میں جنگ بندی کی تجویز مسترد کرتے ہوئے حملوں میں تیزی لانے کا اعلان کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق تجویز اقوام متحدہ کے افغانستان میں مشن اور افغان حکومت کے زیر نگرانی قائم اعلیٰ امن کونسل کی جانب سے دی گئی تھی ۔ اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان نکولس ہیثم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ رمضان کے دوران میں تمام گروہوں سے درخواست کروں گا کہ وہ ماہ مقدس کے تقدس کا خیال کرتے ہوئے جنگ بندی کردیں تاکہ افغان شہری امن کے ماحول میں رمضان کے روزے رکھ سکیں۔
جنگ بندی کی تجویز آنے کے بعد افغان طالبان نے اس پیشکش کو مسترد کردیا ۔ ترجمان تحریک طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ جہاد ایک اہم ذمہ داری اور افضل ترین عبادت ہے ۔  عالمی سطح پر سرگرم  احمق وہابی دہشت گرد فساد کو جہاد اور دہشت گردی کو عبادت سمجھتے ہیں۔