رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پارلیمنٹ کے نمائندوں سے ملاقات میں ملک کی اقتصادی ،معاشی، ثقافتی اور سیاسی صورتحال پر پارلیمنٹ کی قریبی نظارت اور نگرانی پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: دشمن کی گستاخیوں کا مضبوط ومستحکم اور منہ توڑ جواب دینا چاہیے نیز نمائندوں کے لئے انقلابی ہونا، انقلابی باقی رہنا اور انقلابی عمل کرنا بہت ضروری ہے۔

 

 

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پارلیمنٹ کے نمائندوں سے ملاقات میں ملک کی اقتصادی ،معاشی، ثقافتی  اور سیاسی صورتحال پر پارلیمنٹ کی قریبی نظارت اور نگرانی پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: دشمن کی گستاخیوں کا مضبوط ومستحکم اور منہ توڑ جواب دینا چاہیے اور نمائندوں کے لئے انقلابی ہونا، انقلابی باقی رہنا اور انقلابی عمل کرنا بہت ضروری ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دشمن سیاسی میدان میں رد عمل کا محاسبہ کرتے ہوئے اقدام کرتا ہے اگر دشمن کو مد مقابل فریق کے پیچھے ہٹنے اور تسلیم ہونے کا علم ہوجائےتو دشمن کے حوصلے بلند ہوجائیں گے اور وہ اپنی منہ زوری اور تسلط پسندانہ پالیسی کو جاری رکھےگا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایٹمی مذاکرات کے مسئلہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: امریکی حکومت، امریکی کانکریس اور امریکی صدارتی امیدوار مسلسل ایران کے خلاف دھمکیوں کا طبل بجا رہے ہیں اور ایسی صورت حال کے پیش نظر گستاخ دشمنوں کے خلاف مضبوط اور مستحکم انداز میں مقابلہ کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: دشمن موجودہ صورتحال کے پیش ںظر ملک کے اندر قومی، علاقائی اور لسانی لحاظ سے شوم منصوبے بنانے کی تلاش میں ہے لیکن ایران کی بہادر اور دلیر قوم باہمی اتحاد اور اتفاق کے ساتھ دشمنوں کے تمام منصوبوں کو ناکام بنادیں گے۔

رہرب معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: پارلیمنٹ کے نمائندوں کو انقلاب اسلامی کے اہداف اور اصولوں کو آگے بڑھانے کے سلسلے میں اپنی بنیادی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے، اللہ تعالی نے آپ کو 4 سال کے لئے قوم کی خدمت کا موقع عطا کیا ہے آپ اس موقع کو  قوم کی بہترخدمت میں تبدیل کرسکتے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: پارلیمنٹ کو ملک کی معا شی  اقتصادی ، ثقافتی اور سیاسی صورتحال پر بھر پور توجہ مبذول کرنی چاہیے اور مجھے بھی بے روزگار جوان کی طرح اس کے خالی ہاتھ گھر جانے پر سخت شرمندگی کا احساس ہوتا ہے ۔تینوں قوا کو باہمی اتحاد اور اتفاق کے ساتھ بے روزگاری کے مسئلہ کو حل کرنے کے سلسلے میں ٹھوس اور عملی اقدام انجام دینے چاہییں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: رمضان المبارک کے مہینے میں اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے سلسلے میں اللہ تعالی سے مدد طلب کریں ۔