امریکہ نے طالبان کے نئے سربراہ ملا ہبت اللہ اخونزادہ کو امن مذاکرات کی پیشکش کردی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے طالبان کے نئے سربراہ  ملا ہبت اللہ اخونزادہ  کو امن مذاکرات کی پیشکش کردی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے امید ظاہر کی ہے کہ ملا ہبت اللہ موقع سے فائدہ اٹھا کر مذاکرات کا راستہ اختیار کریں گے۔

طالبان شوریٰ نے ہبت اللہ اخوندزادہ کو افغان طالبان کا نیا سربراہ  مقرر کردیا ہے۔ قندھار سےتعلق رکھنے والے موجودہ سربراہ کی عمر پچاس برس کے قریب ہے اور دعوی کیا جا رہا ہے کہ وہ طالبان حکومت میں عدلیہ کے امور کے نگران تھے۔

وہ مدرسے کے استاد اور مذہبی رہنما کے طور پر جانے جاتے ہیں اور ان کا جنگی تجربہ کم ہے۔ ملا عمر کا بیٹا ملا یعقوب اور سراج الدین حقانی نائب سربراہ  ہوں گے۔

طالبان نے تصدیق کی ہے کہ نوشکی کےعلاقے میں امریکی ڈرون حملے سے ہلاک ولی محمد، دراصل طالبان سربراہ ملا اختر منصور ہی تھا۔ شوریٰ سے جاری بیان کے مطابق ملا اختر منصور کی اسپین بولدک میں تدفین کردی گئی ہے۔