مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے گذشتہ روز افغانستان سے بازیاب ہونے والے بیٹے علی حیدر گیلانی کابل سے پاکستان پہنچ گئے علی حیدر گیلانی کو دہشت گردوں نے تین سال قبل ملتان سے اغوا کرلیا تھا۔ لاہور ایئرپورٹ پر علی حیدر گیلانی کے استقبال کے لیے ان کے اہلخانہ اور پیپلز پارٹی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ اس سے قبل علی حیدر گیلانی کے بھائی علی قاسم گیلانی خصوصی طیارے کے ذریعہ ان کو لینے کابل ایئرپورٹ پہنچے جہاں افغان حکام نے علی حیدرگیلانی کو پاکستانی سفیر کے حوالے کیا۔ اطلاعات کے مطابق سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی خصوصی طیارے میں کابل ایئرپورٹ سے لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے تو انتہائی جذباتی مناظر دیکھے گئے۔ علی حیدر گیلانی طیارے سے اترنے کے بعد سجدہ ریز ہوگئے اور جب والدہ اور اہلیہ سے ملے تو انہوں نے انہیں گلے لگالیا اور کافی دیر تک خوشی کے مارے روتے رہے۔ جذباتی مناظر دیکھتے ہوئے ایئرپورٹ پر موجود ان کے دیگر رشتہ دار پر آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکے۔ لاہوراورملتان میں گیلانی ہاؤس کے باہر بھی جیالوں کی جانب سے مٹھائیاں تقسیم کی جارہی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق افغانستان اور نیٹو فورسز نے افغان صوبے غزنی میں کارروائی کرتے ہوئے علی حیدرگیلانی کو بازیاب کرایا تھا جب کہ افغان سفیر نے اس حوالے سے بذریعہ فون سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کل صبح 11 بجے آگاہ کیا۔
واضح رہے کہ علی حیدر گیلانی کو 9 مئی 2013 کو عام انتخابات سے 2 روز قبل ملتان سے اغواء کیا گیا تھا، وہ پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 200 سے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے تھے اور انتخابی مہم کے سلسلے میں ایک جلسے سے خطاب کر رہے تھے کہ اسی دوران نامعلوم افراد کی جانب سے جلسے میں فائرنگ کی گئی، فائرنگ کے نتیجے میں علی حیدر گیلانی کے ذاتی سیکریٹری محی الدین سمیت 2 افراد ہلاک جبکہ وہ خود لاپتہ ہوگئے تھے جبکہ دہشت گردوں نے انھیں پاکستان سے افغانستان منتقل کردیا تھا۔