نیٹو کے سابق فوجی کمانڈر اور امریکی فوج کے (ر) جنرل وسلی کلارک نے اپنے خطاب میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ امریکہ نے خلیج فارس میں اپنے اتحادی عرب ممالک کے ساتھ ملکر داعش کو حزب اللہ لبنان کے خلاف لڑنے کے لئے تشکیل دیا تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ نیٹو کے سابق فوجی کمانڈر اور امریکی فوج کے (ر) جنرل وسلی کلارک نے اپنے خطاب میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ امریکہ نے خلیج فارس میں اپنے اتحادی عرب ممالک کے ساتھ ملکر داعش کو حزب اللہ لبنان کے خلاف لڑنے کے لئے تشکیل دیا تھا۔

امریکہ کے (ر) جنرل نے دہشت گرد گروہوں کی تشکیل اوران کے مقررہ اہداف کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ القاعدہ کو بھی امریکہ نے ہی تشکیل دیا تھا۔

وسلی کلارک نے کہا کہ ہم نے خلیج فارس کے عرب ملکوں کی مالی حمایت سے داعش کو تشکیل دیا  اور داعش کی تشکیل کا مقصد حزب اللہ کو نابود کرنا تھا۔تاکہ اسرائيل کو حزب اللہ کا خوف نہ رہے اوراسرائیل آسودہ خاطر ہوجائے۔

امریکی جنرل نے کہا کہ  خلیجی عرب ممالک نے امریکہ کی سرپرستی میں حزب اللہ لبنان کی تخریب کے لئے کئی ملین ڈالر خرچ کئے ہیں اور آج حزب اللہ پر خلیجی ممالک نے پابندی  بھی عائد کردی ہے اور عربوں نے حزب اللہ کے خلاف جو کام کیا ہے وہ اسرائیل ہرگز نہیں کرسکتا تھا۔