مہرخبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ شمالی کوریا اپنے پنگ یے ری نیوکلیئر ٹیسٹ مرکز پر کچھ ایسی سرگرمیاں کررہا ہے کہ جنہیں ایٹمی دھماکے کی تیاری قرار دیا جا سکتا ہے۔ جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے سکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے مطابق شمالی کوریا اپنے پنگ یے ری نیوکلیئر ٹیسٹ مرکز پر کچھ ایسی سرگرمیاں کررہا ہے کہ جنہیں ایٹمی دھماکے کی تیاری قرار دیا جا سکتا ہے۔ سکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے تحت کام کرنے والی ویب سائٹ 38 نارتھ کا کہنا ہے کہ سیٹلائٹ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پنگ یے ری نیوکلیئر سائٹ پر گاڑیوں اور افراد کی غیر معمولی نقل و حرکت نظر آرہی ہے۔
تازہ ترین معلومات کے مطابق مین سائٹ سے تقریباً 6 کلومیٹر کی دوری پر واقع کمانڈ سنٹر کے قریب خصوصی نقل و حرکت کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ یہ اطلاعات سامنے آنے کے بعد شمالی کوریا کے ہمسائے جنوبی کوریا اور جاپان کی تشویش میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ ان کے حمایتی امریکہ نے بھی شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور ایٹمی دھماکے کا راستہ روکنے کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 8 مئی 2016 - 00:25
شمالی کوریا اپنے پنگ یے ری نیوکلیئر ٹیسٹ مرکز پر کچھ ایسی سرگرمیاں کررہا ہے کہ جنہیں ایٹمی دھماکے کی تیاری قرار دیا جا سکتا ہے۔