مہر خبررساں ایجنسی نے العہد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی جانب سے شام کے مقبوضہ علاقہ گولان کی پہاڑیوں پر ملکیت کا دعویٰ مسترد کردیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کی 15 رکنی سکیورٹی کونسل کے ارکان نے اسرائیل اور شام کے درمیان واقع گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کا دعویٰ ملکیت مسترد کردیا جب کہ تمام ارکان نے اتفاق کیا ہے کہ گولان کی پہاڑیوں کی مقبوضہ حیثیت برقرار رہے گی جس پر اسرائیل نے 1967 میں قبضہ کرلیا تھا۔
سیکیورٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت چین کے سفیر لیو جی نے کی جن کا کہنا تھا کہ 1981 کی قرارداد میں گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قوانین کے نفاذ، انتظامی حیثیت اور حدود بندی کو کالعدم قرار دیا جاچکا ہے اور یہ متنازع پہاڑیاں ہیں جس کی حیثیت برقرار رہے گی۔ ارکان نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے اس بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ گولان کی پہاڑیاں ہمیشہ اسرائیل کے قبضے میں رہیں گی۔
ادھر اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے سیکیورٹی کونسل کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کا گولان کی پہاڑیوں پر اجلاس بلانا مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے مترادف ہے جہاں ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں جب کہ اب بھی لاکھوں لوگ پناہ گزینوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔